قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر: شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
تانبا کی تاریخ ہزاروں سال پرانی
حضور ﷺ جب معراج پر تشریف لے جارہے تھے تو آپﷺ نے ایک خوشبو سونگھی‘ فرمایا: یہ خوشبو فرعون کی باندی کی ہے جسے فرعون نے اس کے بچوں سمیت تانبے کے کڑاہے میں جلا دیاتھا‘ تانبا اس وقت بھی تھا‘ یہ دھات بہت پرانی ہے اس کی تاریخ ہزاروں سال سے بھی پرانی ہے۔
بچے کے گلے میں تانبے کا سکہ اور اس کے فوائد
اس کا استعمال زندگی میں نسل درنسل چلا آرہا ہے اور وہ شخص نہایت صحت مند دیکھا جس نے تانبا کا ساتھ لیا اور تانبے کا استعمال اپنی زندگی میں کیا۔ آئیے! ہم تانبے کے استعمال میںکچھ آگے بڑھتے ہیں۔ آج سے کچھ ہی سال پہلے بچے کے گلے میں ایک سکہ آتا تھا جس کے درمیان میں سوراخ ہوتا تھا وہ گورنمنٹ کا سکہ ہوتا تھا اور خاص طور پر یہ سکہ نواب بہاولپور کی ریاست میں رائج الوقت تھا‘ وہ سکہ دھاکہ میں پرو کربچوں کے گلے میں ڈال دیا جاتا اور بچے صحت مند ہوتے‘ کہتے تھے کہ ایسے بچے رال نہیں بہاتے‘ روتے نہیں ہیں دانت آسانی سے نکل آتے ہیں‘ تھکتے نہیں‘ چڑچڑے نہیں ہوتے وغیرہ اور یہ بالکل حقیقت ہےا ور سوفیصد حقیقت ہے۔ صرف افسانہ نہیں ہے کہ جس کے پاس تانبا ہو اور اس کے جسم سے لگا ہوا ہو چاہے وہ گلے میں سکہ کی شکل میں یا کسی کڑے یا چھلے کی شکل میں اس کی بے شمار بیماریاں اور تکالیف ختم ہوجاتی ہیں‘ اعصابی بیماریاں‘ پٹھوں کی بیماریاں‘ جسم کے جوڑوں کا درد‘ چھوٹے یا بڑے جوڑوں کا درد ہمیشہ کے لیے ختم ہوجاتا ہے‘ طبیعت میں سکون اور راحت ملتی ہے۔
ایک مخلص کے آزمودہ مشاہدات
تانبے کے مزید فائدے ہمارے ایک مخلص نے بتائے ان کی زبانی پڑھیے اور انسانیت کو فائدہ پہنچانے میں شامل ہوجائیں۔ : انگلی میںتانبے کا چھلہ بڑا اثر اور صلاحیت رکھتا ہے۔تانبے کا چھلہ پہننے سے انگلی کی جڑیں نہیں اکھڑتیں‘ بہت زیادہ آزمودہ ہے۔میں تو کہتا ہوں تانبے کا سکہ لے کر اس کو پانی میں ڈبو کربھی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے بلکہ تانبے کے سکہ میں سوراخ کرکے گلےمیں ڈالا جاسکتا ہے ۔ میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ آسمانوں میں سے ایک آسمان تانبے کا بھی ہے۔
تانبے کے استعمال سے کینسر ختم
ایک اور مخلص نے تانبے کے فوائد یوں بیان کیے:(1) تانبے کے استعمال سے کینسر ختم ہوگیا۔(2)تانبے کے برتن میں پکی ہوئی حلیم یا کھانابہت مزیدار ہوتا ہے۔ (3)جہاں تک میرا دماغ کام کرتا ہے تانبا بہت مضبوط دھات ہے جو پرانے وقتوں میں ڈھالوں، نیزوں، تلواروں میں استعمال ہوتا تھا آج بھی تانبے کی گولیاں اور تانبے کی بندوق ملتی ہیں یہ بھی اس بات کی دلیل ہے تانبے کی طاقت جس کی دھات خود بہت طاقتور ہے اسی طرح جسم بھی طاقتور اورناقابل تسخیر ہوجاتا ہے۔ (4)تانبے کی ایک اپنی خوبصورتی ہے جو کسی اور دھات میں نہیں ملتی۔(5)اگر تانبے کے بنے قبضے دروازے کو لگائے جائیں تو دروازے کی چڑچڑاہٹ نہیں ہوگی۔
انگلی میں تانبے کا چھلہ پہننے کا فائدہ
مجھے مخلصین نے اپنے مشاہدات بھیجے ہیں آئندہ بھی ان سے مشاہدات چاہوں گا ضرور لکھیں فوراً لکھیں۔
ایک اور صاحب لکھتے ہیں کچھ لوگوں کے ہاتھ کی انگلی میں ’’ناتھور‘‘ بہت پڑتی ہے جو بہت درد کرتی ہیں اس کے لیے تانبے کا چھلہ پہن لیا جائے تو آرام آجاتا ہے اور دوبار’’ناتھور‘‘ نہیں پڑتی۔
سونے اور تانبے کا ساتھ
قارئین!تانبا ایک مضبوط اور طاقتور دھات ہے‘ اس کو موسم پانی اور حالات متاثر نہیںکرتے بلکہ اس کی وجہ سے چیزیں متاثر ہوجاتی ہیں‘ لوہا دھات ہے گل جاتا ہے‘ چاندی وہ دھات ہے بھربھری ہو جاتی ہے آہستہ آہستہ ‘ سونا سب سے مہنگا لیکن کمزور دھات ہے‘ تانبا واحد دھات ہے جو سونے کے ساتھ بھی ہوتی ہے ‘ ہمارے گلگت کے ایک مخلص ہیں میں جب ان کے گھر گیا انہوں نے مجھے دکھایا کہ ایک تانبا کا ٹکڑا تھا اس کے ساتھ سونا لگا ہوا تھا‘ کہنے لگے: جہاں تانبا ہوگا سونا وہیں سے ملے گا‘ کانوں میں کھدائی کے دوران تانبے کے ساتھ ہی سونا لگا ہوا ہوتا ہے اور سونا وہی سے ملتا ہے۔
جو خواتین ہمیشہ طاقتو ررہنا چاہتی ہیں‘ تانبا ان کیلئے
کچھ عرصہ پہلے ایک صاحب مجھے ملے‘ کہنے لگے: ہماری والدہ محترمہ کی نانی تھیں‘ وہ کہا کرتی تھیں جو خواتین صحت مند رہنا چاہتی ہیں اور طاقتور بہت زیادہ رہنا چاہتی ہیں‘ چاہتی ہیں ان کی کمر نہ جھکے‘ پٹھے اعصاب کمزور نہ ہوں‘ جسم کبھی ڈھیلا نہ پڑے‘ تو وہ اپنے جسم کے ساتھ تانبا ضرور لگائیں کسی بھی شکل میں چاہے پاؤں کی چھوٹی انگلی میں تانبے کا چھلا پہن لیں کیونکہ تانبا جسم کے ساتھ لگتے ہی اپنے اثرات دکھاناشروع کردیتا ہے۔
تانبا نہ ہو تو بیماریاں گھیر لیتی ہیں
سائنس کہتی ہے ہمارے جسم میں خود تانبا ہے جسے کاپر کہتے ہیں‘ تانبے کو تانبے کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے جس طرح جسم میں انسولین کی کمی ہوتی ہے جس کو لبلبہ کہتے ہیںاس کمی کو پورا کرنے کے لیے انسولین کا انجکشن لگتا ہے بالکل اسی طرح جب جسم میں تانبے کی کمی ہوتی ہے تو طرح طرح کی بیماریاں‘ مشکلات‘ مسائل اور روگ لگ جاتے ہیں اس کے دو راستے ہیں یا جسم کو تانبا دیا جائے پہلے دورمیں تانبے کا کشتہ ہوتا تھا‘ دوسرا راستہ تانبے کے برتن وہ بھی بہت ضروری ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ تانبے کا ایک سکہ‘ چھلہ یا کڑا میرے تجربے کے مطابق تانبا جسم کے ساتھ لگا رہےہر حال میں مفید رہے گا‘ صحت مند رہےگا اور جسم کی صحت کا ضامن رہے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں